قرآن مجید میں رشتوں کو توڑنے (صلۂ رحمی سے منہ موڑنے) والوں کے بارے میں سخت وعید بیان کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ایسے افراد کو فساد پھیلانے والے، اللہ کی نافرمانی کرنے والے اور لعنت کے مستحق قرار دیا ہے۔
وَالَّذِيْنَ يَنْقُضُوْنَ عَهْدَ اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مِيْثَاقِهٖ وَيَقْطَعُوْنَ مَآ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖٓ اَنْ يُّوْصَلَ وَيُفْسِدُوْنَ فِي الْاَرْضِ ۙ اُولٰۗىِٕكَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَلَهُمْ سُوْۗءُ الدَّارِ
اور وہ جو اللہ سے کیے ہوئے عہد کو توڑ دیتے ہیں اسے پختہ کرنے کے بعد اور (اُن رشتوں کو) کاٹ ڈالتے ہیں جنھیں اللہ نے جوڑنے کا حکم دیا ہے اور زمین میں فساد کرتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن پر لعنت ہے اور اُن کے لیے بُرا گھر ہے۔
(الرعد – 25)
نیز فرمایا
فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِن تَوَلَّيْتُمْ أَن تُفْسِدُوا۟ فِى ٱلْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوٓا۟ أَرْحَامَكُمْ أُو۟لَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ لَعَنَهُمُ ٱللَّهُ فَأَصَمَّهُمْ وَأَعْمَىٰٓ أَبْصَـٰرَهُمْ
کیا تم سے یہ امید کی جا سکتی ہے کہ اگر تم کو اختیار مل جائے تو تم زمین میں فساد کرو گے اور رشتے توڑو گے؟ یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی، ان کے کان بہرے اور آنکھیں اندھی کر دیں۔
(محمد-22، 23)
رشتے توڑنے والے پر اللہ کی لعنت ہے۔ ایسا شخص ہدایت سے محروم، اور جنت سے دور ہو سکتا ہے۔