رسول اللہ ﷺ کے کسی حکم کو دلی طور پر قبول نہ کرنا یا اس سے انکار کرنا اسلام میں ایک انتہائی سنگین عمل ہے، جو ایمان کی کمزوری یا ختم ہونے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ قرآن و حدیث میں ایسے رویے کی سخت مذمت کی گئی ہے اور اس کے خطرناک نتائج بیان کیے گئے ہیں۔
ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ مسلمان رسول اللہ ﷺ کے تمام احکامات کو دل سے قبول کرے اور ان پر عمل کرے۔
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُوْنَ حَتّٰي يُحَكِّمُوْكَ فِيْمَا شَجَــرَ بَيْنَھُمْ ثُمَّ لَا يَجِدُوْا فِيْٓ اَنْفُسِهِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوْا تَسْلِــيْمًا
نہیں (اے پیغمبر ) تمہارے رب کی قسم یہ لوگ مومن نہیں ہوسکتے جب تک اپنے اختلافات میں جو ان کے درمیان پیدا ہوئے، آپ کو فیصلہ کرنے والا تسلیم نہ کرلیں پھر اس فیصلے سے جو آپ نے کیا ہے ، کوئی تنگی محسوس نہ کر میں اور اپنے آپ کو مکمل طور پر آپ کے حوالے کردیں۔
(النساء – 65)
رسول اللہ ﷺ کی اطاعت ہر مسلمان پر لازم ہے۔
وَمَآ اٰتٰىكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ ۤ وَمَا نَهٰىكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْا ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭ اِنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ
اور رسول تمہیں جو کچھ دیں وہ لے لو، اور وہ جس چیز (کے لینے) سے تمہیں روکیں، اس سے رک جاؤ۔ اور اللہ سے ڈرو۔ یقینا اللہ تعالیٰ سخت سزا دینے والا ہے۔
(الحشر – 7)
دلی طور پر حکم نہ ماننا اس فرمان کی صریح مخالفت ہے اور گناہ عظیم ہے۔
رسول اللہ ﷺ کے کسی حکم کو دلی طور پر قبول نہ کرنا ایمان کے منافی اور کفر یا نفاق کی علامت ہے۔ یہ عمل دنیا اور آخرت دونوں میں تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔ ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اپنے دل کو رسول اللہ ﷺ کی اطاعت اور محبت سے بھرے اور ان کے احکامات کو مکمل طور پر قبول کرے۔