حق کو چھپانے اور اس کی قیمت وصول کرنے والوں کا انجام قرآن و سنت کی روشنی میں سخت وعید اور عذاب کی خبر دیتا ہے۔ یہ عمل دین کے ساتھ خیانت، لوگوں کو گمراہ کرنے، اور دنیاوی مفاد کے لیے آخرت کی تباہی مول لینے کے مترادف ہے۔
اِنَّ الَّذِيْنَ يَكْتُمُوْنَ مَآ اَنْزَلَ اللّٰهُ مِنَ الْكِتٰبِ وَيَشْتَرُوْنَ بِهٖ ثَـمَنًا قَلِيْلًا ۙ اُولٰۗىِٕكَ مَا يَاْكُلُوْنَ فِيْ بُطُوْنِهِمْ اِلَّا النَّارَ وَلَا يُكَلِّمُهُمُ اللّٰهُ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَلَا يُزَكِّيْهِمْ ښ وَلَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ
بےشک جو لوگ چُھپا تے ہیں اُس کتاب (کی آیتوں) کو جو اللہ نے نازل فرمائی ہے اور اُس (حق کے چُھپا نے) پرتھوڑا سامعاوضہ لیتے ہیں وہ اپنے پیٹوں میں آگ ہی بھر تے ہیں اور اللہ اُن سے قیامت کے دن بات تک نہ کرے گا اور نہ ہی (اُن کے گناہ معاف کرکے) اُنھیں پاک کرے گا اور اُن کے لیے دردناک عذاب ہے۔
(البقرہ-174)
حق کو چھپانا اور اجرت وصول کرنا ایک گناہِ کبیرہ ہے، جو نہ صرف دنیا میں اللہ کی لعنت کا سبب بنتا ہے بلکہ آخرت میں شدید عذاب کا بھی پیش خیمہ ہے۔