جو ایمان لانے کے بعد کفر کرے اسکا کیا انجام ہے؟

قرآن مجید میں ایمان لانے کے بعد دوبارہ کفر اختیار کرنے والوں کے انجام کو سخت الفاظ میں بیان کیا گیا ہے۔ ایسے لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے

ذٰلِكَ بِأَنَّهُمُ اسْتَحَبُّوا الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا عَلَى الْآخِرَةِ وَأَنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ ۝أُوْلَٰئِكَ الَّذِينَ طَبَعَ اللَّهُ عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ وَسَمْعِهِمْ وَأَبْصَارِهِمْ ۖ وَأُوْلَٰئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ ۝لَا جَرَمَ أَنَّهُمْ فِي الْآخِرَةِ هُمُ الْخَاسِرُونَ۝

یہ اس لیے کہ انہوں نے آخرت کے مقابلے میں دنیاوی زندگی کو پسند کیا، اور اللہ ایسے کافروں کو ہدایت نہیں دیتا۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے دل، کان اور آنکھوں پر اللہ نے مہر لگا دی ہے، اور یہی لوگ غفلت میں پڑے ہیں۔ یقیناً آخرت میں یہی خسارے میں ہوں گے۔
(النحل – 107 تا 109)

اللہ کی طرف سے ہدایت سے محروم ہوجانا، دل، آنکھ اور کان پر مہر لگ جانا اور آخرت میں سخت خسارہ اور عذاب سے دوچار ہونا۔ ایسے لوگوں پر اپنے کفر کی وجہ سے اللہ کے غضب کے مستحق بن جاتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

کیا اللہ کے اسماء الحسنہ سے زریعے دعا کی جاسکتی ہے؟کیا اللہ کے اسماء الحسنہ سے زریعے دعا کی جاسکتی ہے؟

جی ہاں، اللہ تعالیٰ کے اسماء الحُسنٰی (یعنی خوبصورت، کامل اور صفاتی ناموں) کے ذریعے دعا کرنا جائز ہی نہیں بلکہ پسندیدہ اور مسنون طریقہ ہے۔ اس کا ثبوت خود

کونسے لوگوں پر ابلیس کا زور نہیں چلتا؟کونسے لوگوں پر ابلیس کا زور نہیں چلتا؟

قرآنِ مجید کے مطابق، ابلیس کا زور ان لوگوں پر نہیں چلتا جو مخلص مومن ہیں۔فرمایا اللہ کے مخلص بندے ہوں (عبادَكَ المُخلَصِين)یہ فقرہ ابلیس کے قول میں آیا ہے