ہدایت یافتہ شخص کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیا جاتا ہے اس کئی علامتیں ہیں
سیدھے راستے پر چلنا
وہ شخص اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر چلتا ہے، یعنی قرآن اور سنت کے مطابق اپنی زندگی گزارتا ہے۔
اللہ کی آیات پر غور و فکر کرنا
وہ نصیحت حاصل کرنے والا ہوتا ہے اور اللہ کی نازل کردہ آیات پر تدبر کرتا ہے۔
حق کو قبول کرنا
جب اسے سچائی معلوم ہو جاتی ہے، تو وہ اپنی ضد پر قائم نہیں رہتا، بلکہ حق کے سامنے جھک جاتا ہے۔
تقویٰ اور پرہیزگاری اختیار کرنا
ہدایت یافتہ شخص اللہ کا خوف رکھتا ہے اور برائیوں سے دور رہنے کی کوشش کرتا ہے۔
ہدایت کو اپنی زندگی میں نافذ کرنا
صرف علم حاصل کرنا کافی نہیں، بلکہ وہ اپنے عمل سے بھی ثابت کرتا ہے کہ وہ ہدایت پر ہے۔
وَهٰذَا صِرٰطُ رَبِّكَ مُسْتَقِيْمًا ۚ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيٰتِ لِقَوْمٍ يَّذَّكَّرُوْنَۛ
اور یہ تمہارے رب کا سیدھا راستہ ہے، بے شک ہم نے نصیحت حاصل کرنے والوں کے لیے آیات کو کھول کر بیان کر دیا ہے۔
(الانعام – 126)
الأنعام کی یہ آیت بتاتی ہے کہ اللہ کا سیدھا راستہ وہی ہے جو قرآن و سنت پر مبنی ہو، اور جو شخص اللہ کی آیات پر غور کرتا ہے، نصیحت حاصل کرتا ہے اور حق کو قبول کرتا ہے، وہی ہدایت یافتہ ہے۔
یاد رکھیں
ہدایت اللہ کے فضل سے ملتی ہے اور جو اس کے راستے پر چلنے کی کوشش کرے، اللہ اسے مزید راہ دکھاتا ہے۔