قرآن میں بیویوں کے ساتھ انصاف کا معاملہ بہت اہمیت رکھتا ہے، اور اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں واضح رہنمائی دی ہے۔ اسلام میں شوہر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی بیویوں کے ساتھ انصاف اور برابری کے ساتھ سلوک کرے، خاص طور پر اگر ایک سے زیادہ بیویاں ہوں۔ قرآن میں اس بارے میں درج ذیل رہنمائی ملتی ہے
وَلَنْ تَسْتَطِيْعُوْٓا اَنْ تَعْدِلُوْا بَيْنَ النِّسَاۗءِ وَلَوْ حَرَصْتُمْ فَلَا تَمِيْلُوْا كُلَّ الْمَيْلِ فَتَذَرُوْھَا كَالْمُعَلَّقَةِ ۭ وَاِنْ تُصْلِحُوْا وَتَتَّقُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا
اور تم یہ تو ہرگز نہیں کرسکو گے کہ بیویوں کے درمیان پوری پوری برابری کرو، اگرچہ تم اس کے خواہش مند ہی کیوں نہ ہو۔ تو پھر تم (ایک ہی کی طرف اس طرح سے مکمل طور پر مائل نہ ہوجاؤ کہ دوسری کو اس طرح چھوڑ دو گویا کہ وہ درمیان میں لٹکی ہوئی ہے اور اگر تم معاملات درست کرلو اور تقوی اختیار کرو تو یقیناًاللہ تعالیٰ بہت زیادہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے۔
(النساء – 129)
بیویوں کے درمیان کامل انصاف کرنا انسان کے لیے مشکل ہو سکتا ہے، لیکن وہ اپنی طرف سے پورے انصاف کی کوشش کرے۔ اگر اس میں کمی ہو، تو اس پر گناہ نہیں، بشرطیکہ وہ کوشش کرے اور کسی بیوی کے ساتھ ظلم نہ کرے۔اگر کسی کو اپنے درمیان انصاف میں مشکل محسوس ہو، تو ایک بیوی پر اکتفا کرنا بہتر ہے تاکہ وہ ظلم سے بچ سکے۔