- اللہ پر ایمان
یقین کہ وہی واحد رب، خالق، مالک اور معبود ہے۔
نہ اس کا کوئی شریک ہے، نہ مثال۔
قُلْ هُوَ ٱللَّهُ أَحَدٌ
کہہ دو وہ اللہ ایک ہے۔
(الاخلاص 1)
- فرشتوں پر ایمان
یقین کہ اللہ نے نور سے فرشتے پیدا کیے، جو اس کے حکم سے کام کرتے ہیں۔
مثلاً جبرائیل علیہ السلام، میکائیل علیہ السلام، عزرائیل علیہ السلام، اسرافیل علیہ السلام۔ - اللہ کی کتابوں پر ایمان
یقین کہ اللہ نے مختلف امتوں کی ہدایت کے لیے کتابیں نازل فرمائیں
توراۃ، زبور، انجیل، اور آخر میں قرآنٓ جو قیامت تک کے لیے مکمل ہدایت ہے۔
نَزَّلَ عَلَيْكَ ٱلْكِتَـٰبَ بِٱلْحَقِّ مُصَدِّقًۭا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ
(آلِ عمران 3)
- اللہ کے رسولوں پر ایمان
یقین کہ اللہ نے انسانوں میں سے نبی بھیجے تاکہ لوگوں کو حق کی طرف بلائیں، اور
محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں۔ - یومِ آخرت پر ایمان
یقین کہ مرنے کے بعد زندگی ہے، حساب کتاب ہوگا، جنت و جہنم کی جزا و سزا ہوگی۔
وَبِٱلْـَٔاخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ
اور وہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔
(البقرہ 4)
- تقدیر پر ایمان (خیر و شر)
یقین کہ ہر چیز اللہ کے علم، قدرت اور فیصلے سے ہوتی ہے چاہے وہ اچھی ہو یا بری۔
یہ چھ چیزیں وہ بنیاد ہیں جن پر ایمان کھڑا ہے۔
قرآن و سنت کے مطابق، ان میں سے کسی ایک کا بھی انکار ایمان کو ختم کر دیتا ہے۔
وَمَن يَكْفُرْ بِٱللَّهِ وَمَلَـٰٓئِكَتِهِۦ وَكُتُبِهِۦ وَرُسُلِهِۦ وَٱلْيَوْمِ ٱلْـَٔاخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَـٰلًۭا۠ بَعِيدًۭا
اور جو اللہ، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں، اس کے رسولوں اور یوم آخرت کا انکار کرے، وہ بہت دور کی گمراہی میں جا پڑا۔
(النساء 136)