بلکل انسان اور جنّات کی پیدائش کا قرآنِ کریم میں اکٹھا ذکر کیا گیا ہے۔
وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَاٍ مَّسْنُوْنٍ وَالْجَاۗنَّ خَلَقْنٰهُ مِنْ قَبْلُ مِنْ نَّارِ السَّمُوْمِ
اور یقیناً ہم نے انسان کو پیدا فرمایا سڑے ہوئے گارے کی بجنے والی مٹّی سے۔ اور جِنّ کو ہم نے اِس سے پہلے پیدا فرمایا بغیر دھوئیں کی آگ سے۔
اس لئے کیونکہ
دونوں مخلوق کو عبادت کے لیے پیدا کیا گیا ہے، دونوں مکلف (ذمہ دار) مخلوق ہیں، دونوں میں عقل، ارادہ اور اختیار موجود ہے، دونوں کو حشر و حساب کا سامنا کرنا ہے، دونوں نیکی اور بدی کی راہ چُن سکتے ہیں، دونوں کے لیے ہدایت بھیجی گئی
وَمَا خَلَقْتُ ٱلْجِنَّ وَٱلْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ
اور میں نے جنّوں اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔
(الذاریات 56)