اللہ نے رسول اللہ ﷺ کو یہ کیوں کہا کہ زمین میں سرنگ یا آسمان میں سیڑھی بنا لو؟

اگر کفار نشانیوں کا مطالبہ کرتے ہیں اور ایمان نہیں لاتے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ چاہے تم زمین میں کوئی سرنگ بنا لو یا آسمان میں کوئی سیڑھی لگا لو، پھر بھی وہ ایمان نہیں لائیں گے، کیونکہ ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ فرمایا

وَإِن كَانَ كَبُرَ عَلَيْكَ إِعْرَاضُهُمْ فَإِنِ ٱسْتَطَعْتَ أَن تَبْتَغِىَ نَفَقًۭا فِى ٱلْأَرْضِ أَوْ سُلَّمًۭا فِى ٱلسَّمَآءِ فَتَأْتِيَهُم بِـَٔايَةٍۢ ۚ وَلَوْ شَآءَ ٱللَّهُ لَجَمَعَهُمْ عَلَى ٱلْهُدَىٰ ۚ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ ٱلْجَـٰهِلِينَ۝
اور اگر ان کا منہ پھیرنا تم پر شاق گزرتا ہے تو اگر تم زمین میں کوئی سرنگ یا آسمان میں سیڑھی ڈھونڈ سکو تاکہ ان کے پاس کوئی نشانی لے آؤ (تو ایسا کرلو)، اور اگر اللہ چاہتا تو ان سب کو ہدایت پر جمع کر دیتا، پس تم جاہلوں میں سے نہ ہو جانا۔
( الأنعام 35)

یہ آیت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دینے کے لیے نازل ہوئی کہ ہدایت دینا اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ اگرچہ کفار مسلسل معجزات کا مطالبہ کرتے تھے، لیکن اللہ نے فرمایا کہ اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم زمین میں کوئی سرنگ کھود کر یا آسمان میں کوئی سیڑھی لگا کر بھی ان کے پاس نشانی لے آئیں، تب بھی وہ ایمان نہیں لائیں گے کیونکہ ہدایت اللہ کی مرضی سے ملتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

حرمت والے مہینے کتنے ہیں اور انکے کیا نام ہیں؟حرمت والے مہینے کتنے ہیں اور انکے کیا نام ہیں؟

حرمت والے مہینے (أشهر الحرم) چار ہیں، جنہیں اللہ تعالیٰ نے قرآن اور سنت میں عظمت اور حرمت والے مہینے قرار دیا ہے۔ ان مہینوں میں قتل و قتال، جنگ

کسی مفاد کی خاطر گواہی کو چھپانا یا جھوٹی گواہی دینا کیسا ہے؟کسی مفاد کی خاطر گواہی کو چھپانا یا جھوٹی گواہی دینا کیسا ہے؟

اسلام میں گواہی ایک مقدس ذمہ داری ہے، اور جھوٹی گواہی دینا یا کسی مفاد کی خاطر گواہی کو چھپانا ایک سنگین گناہ ہے۔ قرآن اور سنت میں اس عمل