اللہ سے ڈرنے والوں کو دنیا و آخرت میں کیا انعام ملے گا؟

قرآنِ مجید نے متقین یعنی اللہ سے ڈرنے والوں کو دنیا و آخرت دونوں میں عظیم انعامات کی بشارت دی ہے۔ ان کے لیے کامیابی، عزت، سکونِ قلب، اور ہمیشہ کی نعمتوں کا وعدہ کیا گیا ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
إِنَّ ٱلْمُتَّقِينَ فِى جَنَّـٰتٍۢ وَعُيُونٍ
یقیناً متقی لوگ باغوں اور چشموں میں ہوں گے۔
(الذاریات 15)

اسی طرح فرمایا
وَمَن يَتَّقِ ٱللَّهَ يَجْعَل لَّهُۥ مَخْرَجًۭا ۝ وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ
جو اللہ سے ڈرتا ہے، اللہ اس کے لیے (مشکل سے) نکلنے کا راستہ بنا دیتا ہے، اور اسے ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے جہاں سے اس کا گمان بھی نہ ہو۔
(الطلاق 2-3)

ان آیات سے واضح ہوتا ہے کہ
دنیا میں اللہ متقی کے لیے آسانیاں پیدا کرتا ہے، غیب سے رزق دیتا ہے، دل کو سکون دیتا ہے۔
آخرت میں انہیں جنت کی دائمی نعمتیں، سلامتی، اور اللہ کی رضا حاصل ہو گی۔ نبی کریم ﷺ کی سیرت میں بھی متقین کی عزت اور کامیابی کا ذکر ملتا ہے۔ ابو بکرؓ اور عمرؓ جیسے متقی افراد کو دنیا میں بھی عزت، قیادت، اور دین کی خدمت کی توفیق ملی، اور آخرت کے انعامات کا وعدہ بھی قرآن نے کیا۔

پس، قرآن کی روشنی میں اللہ سے ڈرنا یعنی تقویٰ اختیار کرنا، مومن کے لیے دنیا و آخرت کی کامیابی کی ضمانت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post