ابلیس نے آدم علیہ اسلام کو سجدے سے انکار کیوں کیا؟

ابلیس نے آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے انکار تکبر اور حسد کی وجہ سے کیا۔ اس کا واقعہ قرآن مجید میں کئی مقامات پر بیان ہوا ہے، جن میں البقرہ، الاعراف، الحجر، الاسراء، الکہف، اور طہ شامل ہیں۔

ابلیس کا انکار
اللہ تعالیٰ نے تمام فرشتوں اور ابلیس کو حکم دیا کہ وہ آدم علیہ السلام کو سجدہ کریں، لیکن ابلیس نے انکار کر دیا۔

ابلیس کا تکبر
قَالَ مَا مَنَعَكَ أَلَّا تَسْجُدَ إِذْ أَمَرْتُكَ ۖ قَالَ أَنَا خَيْرٌ مِّنْهُ ۖ خَلَقْتَنِي مِن نَّارٍ وَخَلَقْتَهُ مِن طِينٍ
(اللہ نے) فرمایا تجھے کس چیز نے سجدہ کرنے سے روکا جب میں نے تجھے حکم دیا؟ اس نے کہا میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور اسے مٹی سے بنایا۔
(الاعراف – 12)
ابلیس نے اپنے انکار کی وجہ یہ بتائی کہ وہ آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آدم علیہ السلام مٹی سے، اور وہ خود کو برتر سمجھتا تھا۔

ابلیس کی گستاخی
قَالَ لَمْ أَكُن لِأَسْجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقْتَهُ مِن صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَإٍ مَّسْنُونٍ۝ قَالَ فَٱخْرُجْ مِنْهَا فَإِنَّكَ رَجِيمٌ۝ وَإِنَّ عَلَيْكَ ٱللَّعْنَةَ إِلَىٰ يَوْمِ ٱلدِّينِ۝

(ابلیس نے) کہا میں ایسے بشر کو سجدہ نہیں کر سکتا جسے تو نے بجنے والی، سیاہ بدبودار مٹی سے بنایا۔
(الحجر- 33تا35)
ابلیس نے اللہ کے حکم کی نافرمانی کی اور اپنی تخلیق کو آدم علیہ السلام پر فضیلت دینے کی کوشش کی، جو کہ سراسر تکبر تھا۔

ابلیس کی برتری کا دعویٰ
قَالَ يَٰٓإِبْلِيسُ مَا مَنَعَكَ أَن تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ ۖ أَسْتَكْبَرْتَ أَمْ كُنتَ مِنَ ٱلْعَالِينَ۝ قَالَ أَنَا۠ خَيْرٌۭ مِّنْهُ خَلَقْتَنِى مِن نَّارٍۢ وَخَلَقْتَهُۥ مِن طِينٍ۝

(اللہ نے) فرمایا اے ابلیس! تجھے کس چیز نے روکا کہ تو اسے سجدہ نہ کرے جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا؟ کیا تو نے تکبر کیا، یا تو واقعی برتر تھا؟ (ابلیس نے) کہا میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور اسے مٹی سے بنایا۔
(ص- 75-76)

ابلیس کے انا اور تکبر کو واضح کیا گیا کہ اس نے خود کو اللہ کے فیصلے سے برتر سمجھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Post

وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ – کا مفہوم کیا ہے؟وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ – کا مفہوم کیا ہے؟

قرآنِ مجید کی یہ آیت توحید خالص اور عبادت کی اصل روح کو بیان کرتی ہے، جس کے بغیر دین کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہتی۔ یہ آیت اس حقیقت

انَّ ٱلَّذِينَ آمَنُوا -میں آخرت پر ایمان کے کیا نتائج بیان کیے گئے؟انَّ ٱلَّذِينَ آمَنُوا -میں آخرت پر ایمان کے کیا نتائج بیان کیے گئے؟

قرآنِ مجید میں “إِنَّ ٱلَّذِينَ آمَنُوا” سے شروع ہونے والی بہت سی آیات میں ایمان والوں کی وہ خوبیاں بیان کی گئی ہیں جو آخرت پر یقین کے ساتھ جُڑی