نہیں، ایسی چیز کو بسم اللہ پڑھ کر کھانا جائز نہیں، کیونکہ قرآن و سنت میں اس کی ممانعت واضح طور پر آئی ہے۔فرمایا
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ…
تم پر حرام کیا گیا ہے مردار، خون، سور کا گوشت، اور وہ چیز جس پر غیر اللہ کا نام لیا گیا ہو…
(المائدہ – 3)
یہ آیت واضح طور پر غیر اللہ کے نام پر دی گئی نذر و نیاز اور بتوں کے نام پر ذبح کیے گئے جانوروں کو کھانے کی ممانعت کر رہی ہے، خواہ بعد میں بسم اللہ پڑھ بھی لی جائے۔
سوال میں ذکر کی گئی الانعام کی آیت صرف اس چیز کے کھانے کی اجازت دیتی ہے جس پر ذبح کے وقت اللہ کا نام لیا گیا ہو یا کسی بھی اعتبار سے غیر اللہ کے لیے خاص نہ کیا گیا ہو۔ لہذا اس میں غیر اللہ کی نذر و نیاز کو بسم اللہ پڑھ کر کھانے کی اجازت نہیں دی گئی۔اسکا واضح رد خود اسی آیت میں موجود ہے۔ فرمایا
وَمَا لَكُمْ أَلَّا تَأْكُلُوا۟ مِمَّا ذُكِرَ ٱسْمُ ٱللَّهِ عَلَيْهِ وَقَدْ فَصَّلَ لَكُم مَّا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ إِلَّا مَا ٱضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ ۗ وَإِنَّ كَثِيرًۭا لَّيُضِلُّونَ بِأَهْوَآئِهِم بِغَيْرِ عِلْمٍ ۗ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِٱلْمُعْتَدِينَ
اور تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم وہ چیز نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے، حالانکہ جو کچھ تم پر حرام کیا گیا ہے وہ اللہ نے تفصیل سے بیان کر دیا ہے، سوائے اس کے جس کے کھانے پر تم مجبور ہو جاؤ۔ اور یقیناً بہت سے لوگ اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہوئے علم کے بغیر (دوسروں کو) گمراہ کرتے ہیں۔ بیشک تمہارا رب حد سے تجاوز کرنے والوں کو خوب جانتا ہے۔
(الانعام – 119)
یہاں جو فرمایا کہ (وَقَدْ فَصَّلَ لَكُم مَّا حَرَّمَ عَلَيْكُمْحالانکہ جو کچھ تم پر حرام کیا گیا ہے وہ اللہ نے تفصیل سے بیان کر دیا ہے) میں غیر اللہ کی نذرو نیاز شامل ہے جس کو اسی کے ساتھ آگے چل کر بیان فرمایا دیا کہ
قُل لَّآ أَجِدُ فِيمَآ أُوحِىَ إِلَىَّ مُحَرَّمًۭا عَلَىٰ طَاعِمٍۢ يَطْعَمُهُۥٓ إِلَّآ أَن يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًۭا مَّسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنزِيرٍۢ فَإِنَّهُۥ رِجْسٌ أَوْ فِسْقًۭا أُهِلَّ لِغَيْرِ ٱللَّهِ بِهِۦ ۚ فَمَنِ ٱضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍۢ وَلَا عَادٍۢ فَإِنَّ رَبَّكَ غَفُورٌۭ رَّحِيمٌۭ
کہہ دو جو وحی میرے پاس آئی ہے، اس میں میں کوئی چیز کسی کھانے والے پر حرام نہیں پاتا، سوائے اس کے کہ وہ مردار ہو، یا بہایا ہوا خون ہو، یا سور کا گوشت ہو، کیونکہ وہ ناپاک ہے، یا وہ چیز ہو جو اللہ کے سوا کسی اور کے نام پر ذبح کی گئی ہو۔ پھر جو شخص مجبور ہو جائے، نہ وہ نافرمانی کرنے والا ہو اور نہ حد سے بڑھنے والا ہو، تو بے شک تمہارا رب بخشنے والا، رحم کرنے والا ہے۔
(الانعام – 145)
غیر اللہ کے نام پر دی گئی نذر و نیاز یا چڑھاوے کا کھانا شرک ہے اور اسلام میں اس کی اجازت نہیں۔ لہٰذا، غیر اللہ کے لیے دی گئی نذر و نیاز کو بسم اللہ پڑھ کر بھی کھانا جائز نہیں۔