کیا موت سے کوئی بچ سکتا ہے؟کیا موت سے کوئی بچ سکتا ہے؟
موت ایک اٹل حقیقت ہے، اور کوئی بھی انسان یا مخلوق اس سے نہیں بچ سکتا۔ قرآن و حدیث میں بارہا موت کی حقیقت کو بیان کیا گیا ہے تاکہ
موت ایک اٹل حقیقت ہے، اور کوئی بھی انسان یا مخلوق اس سے نہیں بچ سکتا۔ قرآن و حدیث میں بارہا موت کی حقیقت کو بیان کیا گیا ہے تاکہ
اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ ۭوَلَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَيْرِ اللّٰهِ لَوَجَدُوْا فِيْهِ اخْتِلَافًا كَثِيْرًا تو کیا وہ قرآن میں غور نہیں کرتے ؟ اور اگر یہ اللہ کے سوا کسی اور
جی ہاں، قرآن و حدیث کے مطابق بعض مصیبتیں انسان کی بدعملیوں اور گناہوں کا نتیجہ بھی ہوتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس دنیا میں انسانوں کو آزمائشوں اور مشکلات کے
اسلام میں نیک بات کی سفارش کرنا ایک پسندیدہ اور اجر والا عمل ہے۔ قرآن و سنت میں اس بات کی ترغیب دی گئی ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کے
اسلامی شریعت کے مطابق، اگر کوئی مومن کسی دوسرے مومن کو انجانے میں غلطی سے قتل کر دے تو اس پر دیت اور کفارہ لازم ہیں۔ قرآن مجید اور سنت
مومن کو جان بوجھ کر قتل کرنا اسلام میں سب سے بڑے گناہوں میں سے ایک ہے۔ قرآن و حدیث میں اس فعل کی سخت مذمت کی گئی ہے، اور
اسلام میں غیر مسلموں کو سلام دینا اور ان کا سلام اچھے طریقے سے جواب دینا جائز اور پسندیدہ عمل ہے۔ اس کا مقصد معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دینا
جی ہاں، اسلام میں ایسے علاقے یا ماحول سے ہجرت کرنے کا حکم ہے جہاں دین کی پختگی یا عبادات کو صحیح طریقے سے ادا کرنا مشکل ہو، یا جہاں
جی ہاں، سفر میں صلوۃ قصر کرنے کا حکم ہے، اور یہ اسلام میں ایک آسانی فراہم کرنے والا حکم ہے۔ قرآن و سنت میں اس بات کی وضاحت کی
جہاد کے دوران صلوۃ کا طریقہ خاص طور پر اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ جہاد میں حصہ لینے والے مسلمانوں کو اپنی صلوۃ کی ادائیگی کو بھی یقینی بنانا ہوتا ہے۔