مومنہ عورت کا مشرک مرد سے نکاح کیسا ہے؟مومنہ عورت کا مشرک مرد سے نکاح کیسا ہے؟
اسلام میں نکاح ایک پاکیزہ معاہدہ ہے جو ایمان، دین اور عقیدۂ توحید کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مومنہ عورت کو مشرک مرد کے ساتھ نکاح
اسلام میں نکاح ایک پاکیزہ معاہدہ ہے جو ایمان، دین اور عقیدۂ توحید کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مومنہ عورت کو مشرک مرد کے ساتھ نکاح
اللہ تعالیٰ نے ہر امت کو توحید کی دعوت دی، مگر کچھ اقوام نے اللہ کے واضح احکامات کے باوجود شرک کی راہ اختیار کی۔ نصارٰی (عیسائیوں) کا سب سے
لغوی طور پر شرک کے معنی ’’ ساجھی ‘‘ یا ’’ برابری ‘‘ کے ہوتے ہیں لیکن اصطلاحا ً اللہ تعالیٰ کی ذات، صفات، حقوق و اختیارات میں کسی کوبھی
شرک کی سنگینی کی مثال یہ ہے کہ فرمایا تَكَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْهُ وَتَنْشَقُّ الْأَرْضُ وَتَخِرُّ الْجِبَالُ هَدًّاأنْ دَعَوْا لِلرَّحْمَٰنِ وَلَدًاوَمَا يَنْبَغِي لِلرَّحْمَٰنِ أَنْ يَتَّخِذَ وَلَدًا اس بات پر کہ
یہود و نصاری نے ذات کا شرک کیا، جیسے فرمایا وَقَالَتِ الْيَهُودُ عُزَيْرٌ ابْنُ اللَّهِ وَقَالَتِ النَّصَارَى الْمَسِيحُ ابْنُ اللَّهِ ۖ یہودی کہتے ہیں کہ عزیر اللہ کا بیٹا ہے،
ﷲ کی صفات میں کسی کو شریک ٹھرانا صفات کا شرک کہلاتا ہے۔ مثلاََﷲ کی صفت ہے کہ وہ عالم الغیب ہے ہر طرح کی غیب کی باتوں سے واقف
ﷲ کی صفت ہے کہ وہ اَلحَّی اور اَلسَمِیع ہے۔ ہمیشہ سے زندہ ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گا اور ہر چیز کو سننے والا ہے۔ اسکے برعکس یہ عقیدہ
عبادت کے ظاہری یا باظنی کسی بھی عمل میں اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا اللہ کے حقوق میں شرک ہے۔ جیسے کہ رکوع ﷲ کا حق ہےوَإِذَا قِيلَ
غائبانہ مافوق الاسباب پکار ﷲ کا حق ہے۔موجودہ دور میں اللہ کے حق میں شرک کیا جاتا ہے کہ یوں پکارا جاتا ہے کہ یا رسول اللہ مدد، یا غوث
ﷲ کا اختیار جیسے چاہے بیٹے دے، جسے چاہے بیٹیاں دے، جسے چاہے ملاجلا کر دے۔ جسےچاہے بانجھ رکھ دے۔ جیسا کہ فرمایا لِلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ يَخْلُقُ مَا