کیا شرک کی وجہ سے قومیں تباہ ہوجاتی ہیں؟کیا شرک کی وجہ سے قومیں تباہ ہوجاتی ہیں؟
جی ہاں، قرآنِ مجید نے واضح طور پر بیان کیا ہے کہ شرک ہی وہ بنیادی گناہ ہے جس کی وجہ سے پچھلی امتیں ہلاک کی گئیں۔ اللہ تعالیٰ نے
جی ہاں، قرآنِ مجید نے واضح طور پر بیان کیا ہے کہ شرک ہی وہ بنیادی گناہ ہے جس کی وجہ سے پچھلی امتیں ہلاک کی گئیں۔ اللہ تعالیٰ نے
شرک ایک ایسا سنگین گناہ ہے جسے قرآنِ مجید نے سب سے بڑا ظلم قرار دیا ہے۔ شرک کا مطلب ہے کہ اللہ کے ساتھ کسی اور کو اس کی
شرک سے بڑا ظلم کوئی نہیں فرمایا شرک سب سے بڑا گناہ اور ظلم ہے، جو انسان کو اللہ تعالیٰ کی رحمت سے محروم کر دیتا ہے۔ قرآن مجید میں
شرک اسلام میں سب سے بڑا گناہ ہے، جو انسان کے تمام اعمال کو ضائع کر دیتا ہے اور اسے ہمیشہ کے لیے اللہ کی رحمت سے دور کر دیتا
شرک کا تعلق براہِ راست عقیدۂ توحید سے ہے، اور یہ وہ گناہ ہے جس کے بارے میں قرآن واضح کرتا ہے کہ اگر کوئی اس پر قائم رہتے ہوئے
اللہ کا گھر اور یہ درگاہیں – ایک فکری، علمی اور اصلاحی تحریر ہے جو امتِ مسلمہ کو خالص توحید کی دعوت دیتی ہے اور اس کے سامنے اللہ کے
اسلام میں القابات اور عناوین کا استعمال شرعی نصوص اور صحابہ و تابعین کے تعامل کی روشنی میں ہی معتبر ہوتا ہے۔ بعض صوفی سلسلوں میں “غوث”، “قطب”، “ابدال”، “اوتاد”
قرآن حکیم کے مطابق عقیدہ کی اصلاح کے بغیر کوئی بھی معاشرہ حقیقی فلاح اور عدل پر قائم نہیں ہو سکتا۔ اگر اللہ پر ایمان، اس کی وحدانیت، اور آخرت