واقعہ معراج کا مقصد اور اسکا پیغام کیا تھا؟واقعہ معراج کا مقصد اور اسکا پیغام کیا تھا؟
واقعۂ معراج کو ایک عظیم روحانی حقیقت اور نبی کریم ﷺ کے شرفِ قرب کا بیان قرار دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ نبی ﷺ کے لیے نہ صرف تسلی و
واقعۂ معراج کو ایک عظیم روحانی حقیقت اور نبی کریم ﷺ کے شرفِ قرب کا بیان قرار دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ نبی ﷺ کے لیے نہ صرف تسلی و
قرآنِ مجید نے والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کو توحید کے بعد اہم ترین اخلاقی فریضہ قرار دیا ہے۔ یہ عمل محض اخلاقی خوبی نہیں بلکہ عبادت کا درجہ رکھتا
قرآنِ مجید نے اصحابِ کہف کا واقعہ حق پر ثابت قدمی، توحید پر ایمان اور دنیا کی فانی زندگی سے بے رغبتی کی روشن مثال کے طور پر بیان فرمایا
خضرؑ اور موسیٰؑ کا واقعہ سورۂ کہف میں علم، صبر، اور اللہ کی حکمت پر بھروسے کا گہرا سبق دیتا ہے۔ قرآن نے یہ واقعہ بطور تمثیل بیان فرمایا تاکہ
قرآنِ مجید میں مریمؑ کے بیٹے عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کا واقعہ اللہ کی قدرت اور توحید کی دلیل کے طور پر بیان ہوا ہے۔ یہ ایک معجزہ تھا
قرآنِ مجید میں “إِنَّ ٱلَّذِينَ آمَنُوا” سے شروع ہونے والی بہت سی آیات میں ایمان والوں کی وہ خوبیاں بیان کی گئی ہیں جو آخرت پر یقین کے ساتھ جُڑی
موسیٰ علیہ السلام کی نبوت کا آغاز ایک عظیم الشان واقعے سے ہوا، جس میں اللہ تعالیٰ نے براہِ راست ان سے “وادئ مقدس طُویٰ” میں خطاب فرمایا۔ اس ابتدائی
قرآنِ کریم میں اصلاحِ نفس کو انسان کی حقیقی فلاح اور نجات کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔ انسان کا نفس خواہشات، غرور، حسد اور دنیا کی محبت کی طرف
قرآنِ کریم میں بارش اور زمین کی مثال بارہا اس لئے دی گئی ہے تاکہ اسکو ثابت کیا جائے کہ مرنے کے بعد لازماً دوبارہ زندہ کیا جائے گا۔ انسان
دل کی سچی راحت اور سکون صرف اللہ کے ذکر میں ہے۔ دنیاوی مال، رشتے، اور وقتی خوشیاں دل کو وقتی طور پر خوش تو کر سکتی ہیں، مگر دل