ہدایت دلوں میں کیسے اثر کرتی ہے؟ہدایت دلوں میں کیسے اثر کرتی ہے؟
ہدایت ایک ایسا نور ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے صرف انہی دلوں میں اترتا ہے جو طلبِ حق، عاجزی، اور اخلاص رکھتے ہوں۔ قرآنِ مجید واضح کرتا ہے
ہدایت ایک ایسا نور ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے صرف انہی دلوں میں اترتا ہے جو طلبِ حق، عاجزی، اور اخلاص رکھتے ہوں۔ قرآنِ مجید واضح کرتا ہے
قرآنِ مجید نے یونس علیہ السلام کی قوم کا ذکر اس اعتبار سے منفرد انداز میں کیا ہے کہ وہ واحد قوم ہے جس پر عذاب کا فیصلہ ہونے کے
قرآنِ مجید نے قوموں کی ہدایت کے لیے بھیجے گئے انبیاء علیہم السلام کی دعوت اور ان کی قوموں کے ردِ عمل کو واضح انداز میں بیان فرمایا ہے، تاکہ
قرآنِ مجید نے یوسف علیہ السلام کا واقعہ بہترین اسلوب میں بیان فرمایا ہے تاکہ مومنین صبر، تقویٰ، عفت اور حسنِ تدبیر کے اصول سیکھیں اور زندگی میں ان پر
قرآنِ مجید میں یوسف علیہ السلام کی زندگی کو صبر اور تقویٰ کا اعلیٰ نمونہ بنا کر پیش کیا گیا ہے۔ ان کی آزمائشیں، ظاہری ناکامیاں، اور لوگوں کی زیادتیاں
قرآنِ مجید نے ایمان کو درخت سے تشبیہ دے کر اس کے اثرات، مضبوطی اور نتیجہ خیزی کو ایک سادہ مگر گہری مثال کے ذریعے سمجھایا ہے۔ یہ مثال نہ
قرآنِ مجید نے شیطان کے راندہ درگاہ ہونے کی اصل وجہ “تکبر اور نافرمانی” کو قرار دیا ہے۔ شیطان نے اللہ کا حکم ماننے سے انکار کیا اور آدمؑ کو
“وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِّنَ ٱلْمَثَانِى وَٱلْقُرْءَانَ ٱلْعَظِيمَ”“اور بے شک ہم نے آپ کو سات بار دہرائی جانے والی آیات اور عظیم قرآن عطا فرمایا ہے۔”(الحجر: 87) اس آیت میں اللہ
قرآنِ مجید نے انسان کو بارہا یاد دہانی کرائی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں سے گھرا ہوا ہے، مگر اکثر وہ ان نعمتوں کو نظر انداز
قرآنِ مجید نے دعوتِ دین کا انداز نہایت حکیمانہ، نرم، اور دلوں کو موہ لینے والا سکھایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو اور ان کے ذریعے پوری