کیا اللہ ہر چیز پر قادر ہے؟کیا اللہ ہر چیز پر قادر ہے؟
قرآنِ مجید نے بارہا یہ حقیقت بیان فرمائی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ اس کی قدرت کامل ہے، کوئی چیز اس کے اختیار سے
قرآنِ مجید نے بارہا یہ حقیقت بیان فرمائی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ اس کی قدرت کامل ہے، کوئی چیز اس کے اختیار سے
قرآنِ مجید کے مطابق اللہ تعالیٰ کو کسی چیز کی حاجت نہیں۔ نہ اسے کھانے کی حاجت ہے، نہ آرام کی، نہ کسی مددگار یا ساتھی کی۔ وہ ہر اعتبار
روزی صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ وہی سب کو پیدا کرتا ہے، اور وہی سب کو روزی دیتا ہے انسانوں کو، جانوروں کو، زمین میں رینگنے
نفع اور نقصان صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے۔ کوئی نبی، ولی، پیر، فرشتہ یا جن زندہ ہو یا فوت شدہ کسی کو مافوق الاسباب کوئی فائدہ یا نقصان
دعاؤں کو سننے اور قبول کرنے والا صرف اللہ تعالیٰ ہے۔ وہی ہر دل کی بات جانتا ہے، ہر زبان کو سمجھتا ہے، اور ہر پکار کا جواب دیتا ہے
عبادت کا مطلب صرف رکوع و سجدہ یا صلوۃ روزہ نہیں، بلکہ ایک جامع تصور ہے جو انسان کی پوری زندگی کو اللہ کی اطاعت میں لے آتا ہے۔عبادت دراصل
قرآنِ مجید انسان کو بار بار یہ احساس دلاتا ہے کہ عبادت کا حق دار صرف وہی ہو سکتا ہے جو پیدا کرے، پالے، نفع و نقصان کا مالک ہو،
قرآنِ مجید کی روشنی میں دعا عبادت کا ایک اہم حصہ ہی نہیں، بلکہ خود عبادت ہے۔یہ بندے کا اپنے رب کے سامنے جھکنے، مانگنے، اور اپنی عاجزی ظاہر کرنے
قرآنِ مجید نے توحید کی سب سے پہلی شرط یہ رکھی ہے کہ مدد، دعا، فریاد اور حاجت صرف اللہ سے مانگی جائے زندہ ہو یا مردہ، نبی ہو یا
قرآنِ مجید نے توحید کی سب سے پہلی شرط یہ رکھی ہے کہ مدد، دعا، فریاد اور حاجت صرف اللہ سے مانگی جائے زندہ ہو یا مردہ، نبی ہو یا