کیا کسی ولی کے مزار پر جانا حج یا عمرہ کے برابر ہے؟کیا کسی ولی کے مزار پر جانا حج یا عمرہ کے برابر ہے؟
کسی ولی یا بزرگ کے مزار پر جانا نہ قرآن میں حج کے برابر کہا گیا ہے، اور نہ نبی ﷺ کی کسی صحیح حدیث میں اس کی کوئی مثال
کسی ولی یا بزرگ کے مزار پر جانا نہ قرآن میں حج کے برابر کہا گیا ہے، اور نہ نبی ﷺ کی کسی صحیح حدیث میں اس کی کوئی مثال
اسلام نے قبروں کو پختہ بنانے، اُن پر عمارتیں یا قبے کھڑے کرنے، یا اُنہیں نمایاں اور بلند بنانے سے منع فرمایا ہے۔ یہ ممانعت اس لیے ہے کہ ایسا
اسلام نے قبر پرستی، شرک، اور قبروں کی تعظیم سے روکنے کے لیے کئی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔ انہی میں سے ایک تدبیر نبی کریم ﷺ کی یہ سنت
اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور یکتائی اسلام کا مرکزی عقیدہ ہے، اور تمام اختیارات صرف اسی کے لیے مخصوص ہیں۔ قرآن مجید میں بارہا اس بات کو واضح کیا گیا
اسلام میں توحید (اللہ کی وحدانیت) وہ بنیادی عقیدہ ہے جس پر سارا دین قائم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بارہا واضح کیا ہے کہ صرف اُسی سے مانگنا،
اسلام میں توحید (اللہ کی وحدانیت) وہ بنیادی عقیدہ ہے جس پر سارا دین قائم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بارہا واضح کیا ہے کہ صرف اُسی سے مانگنا،
قبر پر جھنڈے لگانا، رنگین کپڑے باندھنا، یا اسے علامتِ تقدیس سمجھ کر کوئی خاص امتیاز دینا، اسلام کی اصل روح کے خلاف ہے۔ قرآن اور سنت کی تعلیمات میں
اسلام میں عبادات اور دین کے اعمال کی بنیاد وحی الٰہی اور سنتِ رسول ﷺ پر ہے۔ اگر کوئی عمل نہ قرآن میں ہے، نہ نبی ﷺ نے کیا، نہ
اسلام میں عبادات اور دینی اعمال کی بنیاد قرآن اور سنتِ نبوی ﷺ پر ہے۔ جو عمل نہ قرآن سے ثابت ہو، نہ رسول اللہ ﷺ سے، نہ صحابہ کرامؓ
اسلام میں عبادات، تقریبات اور دینی رسوم کا ماخذ قرآن اور سنتِ نبوی ﷺ ہے۔ دین میں کوئی عمل اگر رسول اللہ ﷺ، صحابہ کرامؓ یا تابعین سے ثابت نہ