0 Comments

روزے ہر مسلمان پر فرض ہیں، جو الہٰ واحد کا اقرار کرے اور طاغوت کا کفر کرے لیکن اس کے لیے کچھ شرائط ہیں جن کی موجودگی میں روزے واجب ہوتے ہیں۔

روزہ صرف ان لوگوں پر فرض ہے جو مسلمان ہیں۔ فرقہ پرستوں پر اور کسی بھی قسم کے کفر و شرک میں ملوث لوگوں پر روزہ فرض نہیں ہے۔

بلوغت
روزہ ان لوگوں پر فرض ہے جو بالغ ہو چکے ہوں۔ بچے جو بلوغت کو نہیں پہنچے، ان پر روزہ فرض نہیں ہے، لیکن انہیں روزے کی عادت ڈالنے کے لیے والدین یا سرپرست کوشش کر سکتے ہیں۔

عقل
روزہ ان لوگوں پر فرض ہے جو عقل مند ہوں۔ جن لوگوں کو دماغی مسائل یا پاگل پن کی بیماری ہو، ان پر روزے فرض نہیں ہیں۔

صحت
روزہ ان لوگوں پر فرض ہے جو صحت مند ہوں۔ بیمار افراد یا ایسے لوگ جنہیں روزے رکھنے سے صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہو، وہ روزے چھوڑ سکتے ہیں اور بعد میں قضا کریں گے یا فدیہ دیں گے۔

سفر کی حالت
اگر کوئی مسلمان مسافر ہو، تو وہ روزہ چھوڑ سکتا ہے اور بعد میں قضا کر سکتا ہے۔ فرمایا

    فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ
    جو کوئی تم میں سے بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ دوسرے دنوں میں گنتی پوری کرے۔
    (البقرہ-185)

    حیض اور نفاس
    خواتین جنہیں حیض یا نفاس کی حالت ہو، ان پر روزہ فرض نہیں ہے۔ وہ ان دنوں میں روزے نہیں رکھتیں لیکن بعد میں ان کی قضا کریں گی۔

    استطاعت
    جن لوگوں کو روزہ رکھنے کی جسمانی طاقت نہیں ہے، جیسے عمر رسیدہ یا دائمی بیماری میں مبتلا افراد، وہ روزہ نہیں رکھ سکتے اور فدیہ دیں گے۔

      الغرض کہ روزہ ان مسلمانوں پر فرض ہے جو بالغ، عقل مند، صحت مند ہوں، اور مقیم ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے روزے کو بندوں کے لیے آسان بنایا ہے اور ان کے حالات کے مطابق رعایت دی ہے۔

      Leave a Reply

      Your email address will not be published. Required fields are marked *