حاملہ خاتون کی عدت کی مدت اس کے بچے کی ولادت تک ہے۔
عدت وہ مدت ہوتی ہے جس کے دوران ایک عورت کو شادی کے بعد طلاق یا بیوہ ہونے پر عدت گزارنی ہوتی ہے۔ حاملہ عورت کے لئے عدت کی مدت اس کے حمل کے ختم ہونے (یعنی بچے کی پیدائش) تک ہوتی ہے۔ چاہے وہ طلاق یافتہ ہو یا بیوہ، اگر وہ حاملہ ہے تو اس کی عدت کا آغاز بچے کی ولادت سے شروع ہوتا ہے، اور وہ بچے کی پیدائش کے بعد عدت مکمل کر لیتی ہے۔فرمایا
وَلَا يَحِلُّ لَهُنَّ اَنْ يَّكْتُمْنَ مَا خَلَقَ اللّٰهُ فِيْٓ اَرْحَامِهِنَّ اِنْ كُنَّ يُؤْمِنَّ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ
اور اُن کے لیے جائز نہیں کہ وہ اُسے چُھپا ئیں جو اللہ نے اُن کے رحموں میں پیدا فرمایا ہے اگر وہ ایمان رکھتی ہیں اللہ پر اور آخرت کے دن پر۔
(البقرہ-228)
بیوہ عورت کی عدت چار ماہ اور دس دن ہوتی ہے۔
طلاق یافتہ حاملہ عورت کی عدت اس وقت تک رہے گی جب تک وہ بچے کو جنم نہ دے۔
لہذا حاملہ خاتون کی عدت کا دورانیہ بچے کی ولادت تک ہوتا ہے۔