قبروں پر عرس منانا شریعت میں جائز ہے؟قبروں پر عرس منانا شریعت میں جائز ہے؟
قبروں پر عرس منانا، میلاد کی محفلیں کرنا، چراغاں، میلے، نیازیں اور رسومات ادا کرنا شریعت میں جائز نہیں بلکہ یہ بدعت اور بسا اوقات وادیِ شرک میں لے جاتے
قبروں پر عرس منانا، میلاد کی محفلیں کرنا، چراغاں، میلے، نیازیں اور رسومات ادا کرنا شریعت میں جائز نہیں بلکہ یہ بدعت اور بسا اوقات وادیِ شرک میں لے جاتے
صوفیاء کا مخصوص طریقۂ ذکر، جیسا کہ اجتماعی حلقے بنا کر، اونچی آواز میں اللہ اللہ کہنا، وجد میں آنا، رقص، دف، قوالی یا مخصوص حرکات کے ساتھ ذکر کرنا
جی ہاں، ربیع الاول کا مہینہ ہو یا کوئی دوسرا مہینہ ہو اس میں میلاد منانا ایک بدعت ہے، کیونکہ یہ نہ قرآن سے ثابت ہے، نہ نبی ﷺ کی