کیا نبی ﷺ عالمِ برزخ سے ہماری دعائیں سنتے ہیں؟کیا نبی ﷺ عالمِ برزخ سے ہماری دعائیں سنتے ہیں؟
نہیں، نبی کریم ﷺ عالمِ برزخ میں نہ ہماری دعائیں سنتے ہیں، نہ درود و سلام سنتے ہیں، اور نہ کوئی جواب دیتے ہیں۔ اسکے متضاد یہ سب عقائد قرآن
نہیں، نبی کریم ﷺ عالمِ برزخ میں نہ ہماری دعائیں سنتے ہیں، نہ درود و سلام سنتے ہیں، اور نہ کوئی جواب دیتے ہیں۔ اسکے متضاد یہ سب عقائد قرآن
اسلام میں وسیلہ (توسل) کی صرف تین جائز اور مشروع اقسام قرآن و سنت اور صحابہ کرامؓ کے عمل سے ثابت ہیں۔ ان اقسام میں دعا صرف اللہ سے کی
اسلام کا عقیدہِ توحید یہ سکھاتا ہے کہ مدد، فریاد، حاجت اور دعا صرف اللہ سے کی جاتی ہے۔ نبی کریم ﷺ اللہ کے بندے اور رسول ہیں، جن کی
اسلام میں عقیدہ توحید کا تقاضا ہے کہ علمِ غیب، ہر جگہ موجودگی اور دلوں کے حال جاننا صرف اللہ تعالیٰ کی صفات ہیں۔ اگر کوئی مخلوق کو، خواہ وہ
رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد “یا رسول اللہ مدد” کہنا شرک ہے اس فقرے میں یہ عقیدہ ہے کہ نبی ﷺ غیب میں سن سکتے ہیں، حاضر ناظر
مافوق الاسباب مدد کا عقیدہ توحید کا بنیادی ستون ہے۔ اسلام یہ تعلیم دیتا ہے کہ نفع و نقصان، عزت و ذلت، مدد و نصرت صرف اللہ کے ہاتھ میں