کیا معاویہؓ پر لعنت جائز ہے؟کیا معاویہؓ پر لعنت جائز ہے؟
اسلام میں ایمان کے بعد سب سے بڑی نعمت صحابہ کرامؓ رتبہ ہے، جنہوں نے نبی کریم ﷺ سے براہ راست دین حاصل کیا، اور اسے دنیا میں پھیلایا۔ اللہ
اسلام میں ایمان کے بعد سب سے بڑی نعمت صحابہ کرامؓ رتبہ ہے، جنہوں نے نبی کریم ﷺ سے براہ راست دین حاصل کیا، اور اسے دنیا میں پھیلایا۔ اللہ
جنت اللہ کا انعام ہے جو وہ صرف اپنے مخلص بندوں کو عطا فرماتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے بعض صحابہؓ کو دنیا میں ہی جنت کی بشارت دی، جنہیں
اہلِ بیت اور صحابہ کرامؓ دونوں اللہ کے چُنے ہوئے بندے ہیں، جنہوں نے نبی کریم ﷺ کی نصرت کی، دین کی خدمت کی، اور اللہ کی رضا کے لیے
اس مسئلے کو قرآن، سنت، اور توحید کی روشنی میں واضح کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ آج اگر کوئی شخص عائشہؓ پر تہمت لگاتا ہے وہ نہ صرف
صحابہ کرامؓ وہ عظیم افراد ہیں جنہوں نے نبی کریم ﷺ کو حالتِ ایمان میں دیکھا، آپ پر ایمان لائے، اور آپ کی معیت میں دین کی خدمت کی۔ ان
اسلام کا نظام خلافت شورٰی، اجماع، اور عدل پر قائم کیا گیا۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی وفات کے بعد کسی ایک صحابی کو نام لے کر خلیفہ مقرر نہیں
خلافتِ ابوبکر صدیقؓ اسلام کی پہلی شرعی خلافت ہے، جس پر صحابۂ کرامؓ کا اجماع ہوا۔ ان کی خلافت نہ غصب تھی، نہ جبر، بلکہ وہ شورٰی، اجماعِ صحابہؓ، اور
اسلام میں سجدہ ایک خالص عبادتی عمل ہے جو صرف اللہ وحدہٗ لا شریک کے لیے جائز ہے۔ شریعت محمد رسول ﷺ نے غیر اللہ کے لیے ہر قسم کا
اسلام میں عبادات اور تعظیم کے تمام طریقے صرف اللہ کے لیے خاص ہیں۔ ہاتھ باندھ کر کھڑے ہونا، جھکنا، سجدہ کرنا یا مخصوص ادب کے انداز اپنانا۔ اگر یہ
اللہ تعالیٰ ہی وہ واحد ذات ہے جو ہر حال میں بندوں کی فریاد سنتا ہے، ان کی مشکلات دور کرتا ہے، اور ان کے دلوں کی باتوں کو جانتا