Day: July 14, 2025

زمین و آسمان کو اللہ نے کتنے دن میں پیدا فرمایا ہے؟زمین و آسمان کو اللہ نے کتنے دن میں پیدا فرمایا ہے؟

قرآن کے مطابق، اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو چھ دن (6 دنوں) میں پیدا فرمایا ہے۔ إِنَّ رَبَّكُمُ ٱللَّهُ ٱلَّذِى خَلَقَ ٱلسَّمَـٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ فِى سِتَّةِ أَيَّامٍۢ ثُمَّ ٱسْتَوَىٰ

رحمت عطا ہونے پر بلعموم انسانوں کی کیا عادت ہوتی ہے؟رحمت عطا ہونے پر بلعموم انسانوں کی کیا عادت ہوتی ہے؟

اللہ تعالیٰ انسان کی فطرت کا ایک پہلو بیان فرماتا ہے کہ جب رحمت (نعمت) عطا ہوتی ہے اور پھر واپس لے لی جاتی ہے تو اکثر انسان ناشکرا اور

جو لوگ آخرت کے بجائے دنیا کے خواہشمند ہیں کیا انہیں کچھ اجر آخرت میں بھی ملے گا؟جو لوگ آخرت کے بجائے دنیا کے خواہشمند ہیں کیا انہیں کچھ اجر آخرت میں بھی ملے گا؟

جو لوگ آخرت کے بجائے صرف دنیا کی خواہش رکھتے ہیں، اور ان کی نیت، محنت، اور اعمال صرف دنیاوی فائدے کے لیے ہوتے ہیں ۔ قرآن کے مطابق انہیں

نوح علیہ السلام کا اپنے مشرک بیٹے کے دعا پر اللہ نے کیا فرمایا تھا؟نوح علیہ السلام کا اپنے مشرک بیٹے کے دعا پر اللہ نے کیا فرمایا تھا؟

نوح علیہ السلام نے جب اپنے مشرک بیٹے (جس نے کشتی میں سوار ہونے سے انکار کر دیا تھا) کے لیے دعا کی ۔ کہ وہ میرے اہل (گھر والوں)

ابراہیم علیہ السلام کے پاس فرشتوں کی آمد کا کیا مقصد تھا؟ابراہیم علیہ السلام کے پاس فرشتوں کی آمد کا کیا مقصد تھا؟

ابراہیم علیہ السلام کے پاس فرشتوں کی آمد کا مقصد دین کی تکمیل اور اللہ کے حکم کی تعمیل تھا، اور اس کے ساتھ ساتھ اللہ کی طرف سے ابراہیم

جب اللہ کا عذاب آتا تھا تو کیا قوم کے باطل معبود کام آتے تھے؟جب اللہ کا عذاب آتا تھا تو کیا قوم کے باطل معبود کام آتے تھے؟

جب اللہ کا عذاب نازل ہوتا تھا تو قوموں کے باطل معبود، جھوٹے معبودوں اور خود ساختہ داتا و دستگیر و غوث ان کے کسی کام نہیں آتے تھے۔ قرآن

ظالموں کی طرف مائل ہونے کے خیال پر اللہ کا دوٹوک اعلان کیا ہے؟ظالموں کی طرف مائل ہونے کے خیال پر اللہ کا دوٹوک اعلان کیا ہے؟

اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ظالموں کی طرف ذرا سا بھی مائل ہونے سے سختی کے ساتھ منع فرمایا ہے، بلکہ اس کے انجام کو جہنم کی آگ قرار دیا

نبی ﷺ نے جو پیشن گوئیاں فرمائی ہیں کیا وہ تجربے کی بنیاد پر تھیں یا وحی کی بنیاد پر؟نبی ﷺ نے جو پیشن گوئیاں فرمائی ہیں کیا وہ تجربے کی بنیاد پر تھیں یا وحی کی بنیاد پر؟

نبی کریم ﷺ کی تمام پیشین گوئیاں، غیبی خبریں اور آنے والے حالات کے بیانات تجربے، اندازے یا قیاس پر نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کی وحی پر مبنی تھے۔ فرمایا