شرک کو قرآن نے کن مختلف انداز میں باطل ثابت کیا ہے؟شرک کو قرآن نے کن مختلف انداز میں باطل ثابت کیا ہے؟
قرآن مجید نے شرک کو رد کرنے کے لیے کئی زبردست اور بلیغ انداز اختیار کیے ہیں، جو عقلی، فطری، تاریخی اور جذباتی ہر پہلو سے انسان کے ضمیر کو
قرآن مجید نے شرک کو رد کرنے کے لیے کئی زبردست اور بلیغ انداز اختیار کیے ہیں، جو عقلی، فطری، تاریخی اور جذباتی ہر پہلو سے انسان کے ضمیر کو
قرآن مجید کے مطابق انبیاء علیہم السلام کی دعوت میں صبر ایک بنیادی اور لازمی عنصر رہا ہے۔ عقیدۂ توحید کی طرف بلانا ہمیشہ آسان نہیں رہا، کیونکہ یہ دعوت
قرآنِ مجید کی روشنی میں انبیاء علیہم السلام کی دعوت کا جوہر کفر بالطاغوت اور ایمان باللہ پر مبنی تھا۔ اللہ پر سچا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہو
قرآنِ مجید کے مطابق، عقیدۂ توحید کے بغیر کوئی پائیدار اور مکمل نظامِ عدل قائم نہیں ہو سکتا۔ عدل کا سرچشمہ اللہ کی ربوبیت، حاکمیت اور علمِ مطلق پر ایمان
جب رسول اللہ ﷺ ہجرت فرما کر مدینہ پہنچے، تو آپ نے سب سے پہلے معاشرے کی فکری اور اعتقادی بنیاد کو درست کیا۔ مدینہ ایک ایسا خطہ تھا جہاں
قرآن مجید کے مطابق انبیاء علیہم السلام کی دعوت کا محور ہمیشہ عقیدہ رہا ہے، یعنی اللہ کی وحدانیت، رسالت پر ایمان، اور قیامت کے دن کے حساب پر یقین۔
قرآن مجید کے مطابق عقیدہ (ایمان) نجات کی بنیاد ضرور ہے، مگر عمل اس ایمان کا ثبوت، مظہر اور تقاضا ہے۔ صرف زبانی ایمان یا قلبی تصدیق کے باوجود اگر
قرآن مجید کے مطابق انبیاء علیہم السلام نے دعوتِ توحید کی صداقت کو واضح کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کے اذن سے مختلف معجزات دکھائے، تاکہ لوگوں کے دلوں میں
آج کے زمانے میں دینی دعوت میں اعتقادی (عقیدے سے متعلق) پہلو عمومی طور پر کمزور ہوتا جا رہا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ دین کا ظاہری عمل
قرآنِ مجید کی یہ آیت توحید خالص اور عبادت کی اصل روح کو بیان کرتی ہے، جس کے بغیر دین کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہتی۔ یہ آیت اس حقیقت