کیا اولیاء یا نبی غیب کا علم رکھتے ہیں؟کیا اولیاء یا نبی غیب کا علم رکھتے ہیں؟
قرآنِ مجید کے مطابق غیب کا علم صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔ نبی، ولی یا کوئی اور بندہ اللہ کے بتائے بغیر غیب نہیں جان سکتا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا
قرآنِ مجید کے مطابق غیب کا علم صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔ نبی، ولی یا کوئی اور بندہ اللہ کے بتائے بغیر غیب نہیں جان سکتا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا
جی ہاں، قرآن کے مطابق فرشتے بھی اللہ کی مخلوق ہیں۔ وہ نور (روشنی) سے پیدا کیے گئے ہیں، اللہ کے حکم کے پابند ہیں، اور کبھی نافرمانی نہیں کرتے۔
نہیں، فرشتے اللہ کے حکم کے بغیر کچھ نہیں کر سکتے۔ وہ اللہ کے مکمل تابع اور فرماںبردار بندے ہیں، نہ نافرمانی کرتے ہیں، نہ اپنی مرضی سے کوئی کام
قرآن و سنت کے مطابق انسان کی تقدیر پہلے سے اللہ تعالیٰ کے علم اور حکم سے لکھی جا چکی ہے۔اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کا علم اور فیصلہ پیدائش
شفاعت (سفارش) قرآن کے مطابق صرف اللہ کے اختیار میں ہے۔کوئی نبی، ولی، فرشتہ یا بزرگ اپنی مرضی سے شفاعت نہیں کر سکتا، جب تک اللہ اجازت نہ دے۔ اللہ
قرآنِ مجید کے مطابق جنت اور جہنم ہمیشہ کے لیے ہیں۔یہ دونوں اللہ کی ابدی (ہمیشہ رہنے والی) مخلوقات ہیں، جن کا وعدہ قیامت کے دن ہر انسان کے اعمال
نہیں، اللہ تعالیٰ کبھی بھی کسی پر ظلم نہیں کرتا، نہ ہی بغیر انصاف کے کسی کو سزا دیتا ہے۔اللہ عادل ہے، ہر چیز کو عدل و انصاف سے تولتا
قرآنِ مجید میں قیامت کے دن اعمال کے تولنے (میزان) کا ذکر کئی مقامات پر آیا ہے، جو اس بات کو واضح کرتا ہے کہ ہر انسان کے اعمال کو
جی ہاں، قرآنِ مجید میں برزخ کا ذکر واضح طور پر موجود ہے۔ برزخ سے مراد موت اور قیامت کے درمیان کا وہ درمیانی وقفہ ہے جس میں انسان کی
نہیں، قرآن کے مطابق دنیا کی زندگی اصل زندگی نہیں، بلکہ آخرت کی زندگی ہی اصل اور دائمی زندگی ہے۔دنیا کی زندگی ایک وقتی آزمائش ہے، جو کھیل، مشغلہ اور