کیا اللہ کے ولی، اللہ کے کچھ اختیارات رکھتے ہیں؟کیا اللہ کے ولی، اللہ کے کچھ اختیارات رکھتے ہیں؟
اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور یکتائی اسلام کا مرکزی عقیدہ ہے، اور تمام اختیارات صرف اسی کے لیے مخصوص ہیں۔ قرآن مجید میں بارہا اس بات کو واضح کیا گیا
اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور یکتائی اسلام کا مرکزی عقیدہ ہے، اور تمام اختیارات صرف اسی کے لیے مخصوص ہیں۔ قرآن مجید میں بارہا اس بات کو واضح کیا گیا
اسلام میں توحید (اللہ کی وحدانیت) وہ بنیادی عقیدہ ہے جس پر سارا دین قائم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بارہا واضح کیا ہے کہ صرف اُسی سے مانگنا،
اسلام میں توحید (اللہ کی وحدانیت) وہ بنیادی عقیدہ ہے جس پر سارا دین قائم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بارہا واضح کیا ہے کہ صرف اُسی سے مانگنا،
قبر پر جھنڈے لگانا، رنگین کپڑے باندھنا، یا اسے علامتِ تقدیس سمجھ کر کوئی خاص امتیاز دینا، اسلام کی اصل روح کے خلاف ہے۔ قرآن اور سنت کی تعلیمات میں
اسلام میں عبادات اور دین کے اعمال کی بنیاد وحی الٰہی اور سنتِ رسول ﷺ پر ہے۔ اگر کوئی عمل نہ قرآن میں ہے، نہ نبی ﷺ نے کیا، نہ
اسلام میں عبادات اور دینی اعمال کی بنیاد قرآن اور سنتِ نبوی ﷺ پر ہے۔ جو عمل نہ قرآن سے ثابت ہو، نہ رسول اللہ ﷺ سے، نہ صحابہ کرامؓ
اسلام میں عبادات، تقریبات اور دینی رسوم کا ماخذ قرآن اور سنتِ نبوی ﷺ ہے۔ دین میں کوئی عمل اگر رسول اللہ ﷺ، صحابہ کرامؓ یا تابعین سے ثابت نہ
اسلام میں القابات اور عناوین کا استعمال شرعی نصوص اور صحابہ و تابعین کے تعامل کی روشنی میں ہی معتبر ہوتا ہے۔ بعض صوفی سلسلوں میں غوث، قطب، ابدال، اوتاد
قبروں کے گرد طواف کرنا اسلام میں جائز نہیں بلکہ توحید کے اصولوں کے خلاف ہے۔ طواف ایک عبادت ہے، جو صرف اللہ کے لیے اور صرف خانہ کعبہ کا
قبر پر بیٹھ کر مخصوص انداز میں قرآن کی تلاوت کرنا، اور اسے ثواب پہنچانے کا ذریعہ یا رسم سمجھ لینا، قرآن و سنت کی روشنی میں بدعت میں شمار